معصوم بیوی 10
معصوم بیوی#10
ایڈمن: جنید بھٹی
پیشکش: یونیک سٹوریز
پیڈگروپ کو جوائن کرنے کے لیے واٹس ایپ کریں۔۔۔
(03221290061)
کرن اور تیمور کے بیچ ویسا گیم ہر رات چلتا رہا ۔۔۔
دونوں رول پلے کھیلا کرتے تھے ۔۔
سیکس کرتے وقت کرن کو اور عادت ہوگئی اور ہر رات کو وہ
بھی کچھ نا کچھ سوچ ہی لیتی تھی کھیلنے کے لیے ۔۔۔
اور
وہ بھی رول
پلے کے بنا
نہیں کرنا چاہتی
تھی،، کیوں کے
رول پلے کرتے
وقت اس کو
بھی مزہ زیادہ
آنے لگا تھا
۔۔۔
اور وہ بہت زیادہ گرم ہوتی تھی اور جسم میں روانی زیادہ
تیز بڑھتی تھی کھیلتے وقت ۔۔
پھر بھی دونوں کے بیچ اس معاملے میں بات کم ہوا کرتی
تھی ۔۔ مگر صرف بیڈ پر صرف سیکس کرتے وقت یہ سب باتیں ہوتی تھی ۔۔۔
اگر کبھی تیمور بات کو چھیڑتا دن میں تو کرن بات کو بدل
کر کچھ اور باتیں کرنے لگتی تھی ۔۔
مگر جب کرن اکیلی ہوتی تھی تب تو ، انہیں باتوں کو
زیادہ سوچا کرتی تھی ۔۔ اور گیلی ہو جاتی پھر کرنے کو من کرتا اسے ۔۔
دن با دن اس کو سیکس کرنے کا زیادہ سے زیادہ من کرنے
لگا تھا ۔۔ جتنا کبھی بھی پہلے نہیں ہوا
تھا ۔۔
اور وہ اس لیے تھا کیونکہ تیمور نے اس کو اس طرح سے
تیار کیا تھا سیکس کے بارے میں بڑھاوا دیتے ہوئے اور رول پلے کرتے ہوئے ۔۔
جب کبھی باہر جاتے وینکنڈ میں تو تیمور کرن کو سیکسی
ڈریس پہنواتا تھا ۔۔ پھر دوسرے آدمیوں کی نظروں کو کرن پر آبزرور کیا کرتا تھا ۔۔۔
.
دیکھتا تھا کے کتنے لوگ کرن کو دیکھتے ہیں اور کرن میں
انڑریسڈڈ ہوتے ہیں ۔۔ تب دونوں سبھی دیکھنے والوں میں کسی اک کو سلیکٹ کر کے رات
کو اس کو رول پلے میں مین کریکٹر بنا کے سیکس کرتے تھے۔۔۔
تیمور وہ آدمی بنتا تھا جو کرم کو سب سے زیادہ سیکسی
نظروں سے، ٹھرکی پن سے دیکھا تھا باہر ۔۔۔
کرن کے کپڑے عام طور پر ڈیسنٹ ہوتے تھے پھر بھی کچھ
ساڑھی ایسی تھی جو ٹرینڈ اور فیشن کے حساب سے سلیولیس اور بیک لیس ہوا کرتی تھی۔۔
جس میں اس کی بے داغ پیٹھ ، کمر اور ناف نظر آتی تھی ۔۔
مگر دھیرے دھیرے تیمور نے اس کے لیے چھوٹے اور ٹائیٹ
والے کپڑے خریدنے لگا ۔۔ جس میں اس کے چوتڑ آسانی سے دیکھائی دیں ۔۔۔ اس پر اس کی
جانگھوں کا اوپر سفید ، زیادہ گورا حصہ بھی نظر آتا تھا ۔۔
وہ حصے جو اتنے سالوں سے ڈھکے رہتے تھے اور اب جب چھوٹے
کپڑے پہنتی تھی تو ان چھپی ہوئی جانگھوں کے وہ پارٹس زہادہ سفید اور گورے دکھتے
تھے معمول سے زیادہ ۔۔۔
ان حصوں کو دیکھ کر کسی کا بھی لن کھڑا ہو جاتا تھا ۔۔۔
اور بہت پرکشش لگتی تھی کرن جب ویسے ڈریس پہنتی تھی ۔۔۔ اس کو صرف چودنے کو من
کرتا تھا ہر کسی کا جو اس کو ان کپڑوں میں دیکھتا ۔۔۔
.
تیمور نے کچھ ایسے ڈریس بھی خریدے جن میں کرن کی کلیویج
بھی زیادہ دکھے۔۔۔
خود تیمور جب کرن کو ان دریس میں دیکھتا تو صبر نہیں کر
پاتا تھا ۔۔۔
سیکسی ٹی
شرٹ بھی تھی
کرن کی ۔۔
جن میں کچھ
سلیولیس تھی بہت
سیکسی سٹرپسوالے جس
میں اس کی
برا کی سٹراپس
بھی نہیں چھپ
سکتے تھے ۔۔
تیمور ، کرن سے ہمیشہ کہتا تھا کے وہ بہت سیکسی اور ہاٹ
دکھے ہمیشہ اور اس کو اپنی بیوی کو ویسے دیکھنا بہت پسند تھا ۔۔۔
تو کرن اپنے ہسبنڈ کو خوش کرنے کے لیے ویسے ڈریس پہنتی
تھی ۔۔۔ اور اس کو نارمل لگتا تھا کے اک بیوی اپنے شوہر کو ویسے کپڑوں میں دیکھنا
چاہے۔۔
آفتاب اور عادی اکثر رول پلے حصہ رہتے تھے ۔۔۔ جس سے
دونوں کی سیکس لائف پر چار چاند لگتا تھا راتوں کو ۔۔ اک رات کو تیمور نے کرن سے
کہا کے وہ اپنی طرف سے اک رول پلے شروع کرے ۔
تیمور نے
کہا کے کرن
اس آدمی کو
لے کر رول
پلے شروع کرے
جس سے اس
رات کو وہ
کرنا پسند کرے
گی ۔۔
اور کہا کے
وہ بیچ میں
کچھ نہیں بولے
گا،، کرن کو
سب کرنا ہوگا۔۔۔
مگر
کرن بہت ہچکچائی
اور منع کرتی
ویسے کرنے سے
۔۔
اور کبھی شروع
کرتی پھر رک
جاتی اور تیمور
کو ہی جاری
کرنے کو کہتی
تھی ۔۔۔
تقریباً ہر رات کو ایسے ہی گزارتے دونوں ۔۔ تیمور اکثر
ان لوگوں سے پہلے شروع کرتا جو ان کے آس پاس رہتے تھے اور دیکھائی دیتے تھے ۔۔۔
رول پلے میں ایسی سچویشن بناتا تھا کے کرن اکیلی ہے اور
ان لوگوں میں کوئی اک کرن سے کسی کام سے ملنے آتا ہے جب وہ گھر پر اکیلی ہوتی ہے
۔۔۔
اس طرح سے گیم شروع کرتا تھا اکثر ۔۔۔ کبھی کرن شروع
کرتی اور ہنسنے لگتء، جوک مارتی اور رک جاتی پھر تیمور جاری رکھتا تھا ۔۔۔
تب
تک دونوں بری
طرح اس میں
ڈوب نہیں جاتے
اور مصالحے دار
چودائی سے رول
پلے ختم ہوتے
تھے ۔۔
مگر جب بھی کرن رول پلے شروع کرتی تو ضرور بیچ میں
ہنسنے لگتی اور گیم کو خراب کر دیتی تھی۔۔ اسی لیے ہر وقت تیمور کو ہی کرنا پڑتا
تھا ۔۔۔
مگر کرن بہت ہی اچھی طرح سے حصہ لیتی تھی جیسے سچ میں
کسی سے چدوا رہی ہو ۔۔۔
پھر تیمور کا برتھڈے آیا ۔۔۔ برتھڈے کے ایک دن پہلے کرن
نے تیمور سے کام پر نا جانے کو کہا اس کے برتھڈے کے دن کیونکہ وہ اس کے ساتھ کہیں
باہر گھومنے جانا چاہتی تھی اس کے برتھڈے
والے دن ۔۔۔
مگر تیمور نے کہا کے کام سے چھٹی نہیں لے سکتا تھا
کیونکہ ورک پریشر بہت زیادہ تھا ۔۔
پھر بھی کرن سے کہا کے اپنے برتھڈے والے دن کو 4 یق 5
بجے واپس آنے کی کوشش ضرور کرے گا ۔۔۔ مگر تب کرن نے کچھ ایسا کہہ دیا جس نے تیمور
کو کچھ اور سوچنے پر مجبور کیا ۔۔
کرن بولی:
کیوں نا چند دوستوں کو بلائیں اور چھوٹی سی پارٹی دیں
۔؟؟
تیمور کا گندا فماغ الٹا سوچنے لگا اور سوچا کے آفتاب
کو اک ڈرنک کے لیے بلانا بہت مست رہے گا اس دن کو ۔۔
پھر
بھی تیمور نے
کرن سے پوچھا
۔
کس کو انوائیٹ کریں؟
کرن نے کہا : ارے تمہارے بھائیوں کو ، آپکے والد کو
بہنوں کو تو بلا سکتے ہیں نا ؟
مگر تیمور نے کہا کے وہ لوگ بہت دور رہتے ہیں اور اک
چھوٹی سی پارٹی کے لیے ان لوگوں کو اتنی دور سے پریشان کرنا ٹھیک نہیں رہے گا ۔۔۔
تب کرن نے تیمور کے چہرے میں دیکھا ، چہرہ لال ہوا ،
اور شرمائی ، پھر اک طرف دیکھا اور کہا ۔۔۔
تو پھر تمہارا دوست آفتاب اپنی بیوی بچوں کے ساتھ تو آ
سکتا ہے نا ؟؟
جس وقت کرن نے آفتاب کا نام لیا وہ بہت شرمائی اور اس
کو لگا جیسے ہر رات کو آفتاب اس کے ساتھ سوتا ہے اور اس کو چودتا ہے ۔۔۔
کیوں کے ہر رات کو وہاں ان دونوں کے خیال میں رہتا رہتا
ہے رول پلے می ۔۔ اور تیمور اس وقت کرن کے
چہرے میں یہی دیکھنے کی کوشش کر رہا تھا جب وہ آفتاب کے بارے میں بات کر رہی تھی
تب ۔۔
پھر کرن کو چھیڑتے ہوئے تیمور نےکہا ؛
ہممم تو تم اپنے آفتاب کو یہاں لانی چاہتی ہو ہیں ۔۔!!
کرن نے غصے سے ہلکے سے تیمور کی چھاتی پر مارا کیونکہ
اس کو پتہ تھا کے تیمور مذاق کر رہا ہے اور اس کو چھیڑ رہا ہے ۔۔۔
تو تیمور نے اپنے دماغ میں کچھ بڑا پلان بنایا ۔۔ اور
اُدھر کرن بھی اپنے دماغ میں کچھ اور سوچنے لگی۔۔۔
کیوں کے
ان دونوں کے
لیے آفتاب اک
ایسا امپورٹنٹ انسان
تھا ان کی
سیکس لائف کے
لیے کہ ان
اس کے بنا
ان دونوں کا
سیکس نہیں چلتا
تھا ۔۔۔
رول پلے کے
ذریعے تیمور نے
کرن کے من میں آفتاب
کے لیے کچھ
تو کر دیا
تھا ۔۔
اور یہی تو تیمور چاہتا تھا ۔۔۔ تو تیمور نے سوچا اب
وقت آگیا تھا کے کچھ اور ٹرائی کرنے کو ۔۔۔
تیمور آفتاب کی وائف کو نہیں انوائٹ کرنا چاہتا تھا مگر
صرف اور صرف آفتاب کو ،،، اور آفس میں اس نے افتاب کو انوائٹ کر دیا کل کے لیے ۔۔۔
صرف اک مسئلہ تھا کیونکہ اگر پارٹی 10 یا 11 بجے تک چلے
گی تو آفتاب پئے گا تو ڈرائیو نہیں کر پائے گا گھر واپس جانے کے لیے ۔۔۔ تو ایک
ٹیکسی کو بھی contact کیا گیا اس کو گھر واپس چھوڑنے کے لیے ۔۔۔
دوسرے دن تیمور
نے آفس میں
پرمیشن لی 4 بجے
ہی گھر واپس
جانے کے لیے
۔۔
اس نے آفتاب
کو یاد دلایا
جاتے ہوئے اس
کو کام ختم
کرنے بعد اس
کے گھر آنے
کا ۔۔۔
گھر واپس آتے ہی تیمور نے کرن کا ہاتھ بٹایا سنیکس کو
تیار کرنے میں اور باقی سب سجنے سنورنے میں ۔۔
اب وقت تھا کرن کو اپنا سپیشل ڈریس پہننے کا ۔۔۔ اور
تیمور چاہتا تھا کے وہ ہاٹ اور سیکسی لگے ۔۔
اور
تیمور کا حیرانی
ہوئی کے کرن
نے اس کا
پسند کیا ڈریس
پہننے سے انکار
نہیں کیا جانتے
ہوئے بھی کے
آفتاب آنے والا
ہے۔۔۔
تیمور نے سوچا تھا کے کرن اس ڈریس کو پہننے سے انکار
کرے گی ۔۔۔ آفتاب کے سامنے ۔۔۔ کیوں کے اس میں اس کے جسم کا بہت حصہ نظر آتا ہے
۔۔۔
مگر
کرن نے یہ
جانتے ہوئے کے
آفتاب ان دونوں
کے بیچ ہوگا
۔۔۔
تھوڑی دیر میں
وہ پھر بھی
اس ڈریس کو
پہننے کو تیار
تھی ۔۔۔
تیمور بہت خوش ہوا جب کرن نے اس ڈریس کو پہننے کو راضی
ہوئی تو ۔۔۔ اور سوچا کے کیوں اور کیسے کرن اس ڈریس کو پہننے کو تیار ہوئی ؟؟. یہ
جانتے ہوئے بھی کے آفتاب آنے والا ہے ۔۔۔
سب رول پلے کا ایفکٹ تھا تیمور نے سے سوچا۔۔
وہ ڈریس اس کے گھٹنے تک ہی آتا تھا اور جب وہ بیٹھے گی
تو اس کے اوپر والی تھیگ کا حصہ دکھے گا ۔۔۔ اوپر کندھوں پر سٹراپس تھے ، تو اس کی
برا کے سٹراپس بھی نظر آتے تھے ۔۔۔ اور رال ٹپکانے والا کلیویج بھی ۔۔۔
اور تیمور خوشی سے آفتاب کے آنے کا انتظار کرنے لگا ۔۔۔
جب کرن نے اس ڈریس کو پہن لیا اور دونوں ٹیرس پر چلے گئے آفتاب کی راہ دیکھنے ۔۔۔
جاری ہے۔۔
Comments
Post a Comment