ہوس قسط نمبر 12
ہوس قسط نمبر 12 تاری جواب سن کر نہال ہی ہو گیا۔ وہ بولا : وہ مجھے معلوم تھا آپ بھی شرمارہی ہوں گی، اس لیے میں نے سوچا پہلے ہم چدائی کر لیتے ہیں، پھر ہم باقی سب کریں گے۔ میں آپ کی پھدی کو چھیٹروں؟ شبانہ بولی: جی۔۔ چھیٹر لیں۔۔ تاری نے اس کی گیلی پھدی جس میں اس کا منی بھی بہہ کر باہر آرہا تھا کو چھوا اور بولا: کتنی گرم ہے۔ اس نے پھدی کو اپنے رومال سے اچھی طرح صاف کیا اور اندر سے خشک کیا۔ اس کوشش میں رومال گیلا ہو گیا۔ تاری نے رومال لپیٹ پر واپس رکھ دیا۔ پھدی کو دوبارہ چھوا اور دانے کو ٹولتا ہو ابولا : یہ والا جو ہے ۔۔ یہی ہوتا ہے نا پھدی کا دانہ ۔۔۔ شبانہ بولی: جی۔۔ تھوڑا سا اوپر ۔۔ جی ۔۔ یہ۔۔ یہ ۔۔ والا ۔۔ ہاں۔۔ یہی۔۔ پلیز۔۔ آئی۔۔ آرام سے۔ ۔۔ تاری بولا: اس کو چھیڑوں؟ شبانہ بولی: جی۔۔ مگر پلیز۔ آرام سے۔۔ درد ہوتا ہے۔۔ تاری بولا : آپ لیٹ جائیں۔۔ میں اسے چھیڑتا ہوں۔۔ تاری شبانہ کی پھدی کے دانے کو مسلنے لگا۔ پانچ سات منٹوں کی مسلسل رگڑ سے شبانہ لوہے کی طرح تپ گئی، اس کی چھاتی پر نپل تن گئے ، وہ خود ہی ...